Kabhi Mayoos Lyrics In Urdu

Kabhi Mayoos Mat Hona Umeedu Ke Samandar Me Talatam Ate Rehte Hn Safeene Dobte Bhi Hn Safar Lekin Nahi Rukta Musafir Tot Jate Hn Magar Mallaah Nahi Thakta Safar Tay Ho Ke Rehta Hai Kabhi Mayoos Mat Hona Andhera Kitna Gehra Ho Kabhi Mayoos Mat Hona Khuda Waqif Hai Naazir Bhi Khuda Zaahir Hai Baatin Bhi Wohi Hai Haal Se Waqif Wohi Senu.n Ke Andr Bhi Musebat Ke Andheru Me Tumhe Girne Nahi De Ga Kabhi Mayoos Mat Hona Andhera Kitna Gehra Ho Kabhi Tum Maang Kar Dekhu Tumhari Ankh Ke Ansu Yu.n Hi Dhalny Nahi De Ga Tumhari Aas Ki Gaagar Kabhi Girne Nahi De Ga Hawa Kitni Mukhalif Ho Tumhe Mudne Nahi De Ga Kabhi Mayoos Mat Hona Kabhi Mayoos Mat Hona Andhera Kitna Gehra Ho Wahan Insaf Ki Chakki Zara Dhere Se Chalti Hai Magar Chakki Ke Patu.n Me Bohat Bareek Pista Hai Tumhare Ak Ka Badla Wahan Sattar Se Zyada Hai Niyat Tulti Hai Palru.n Me Kabhi Mayoos Mat Hona Kabhi Mayoos Mat Hona Andhera Kitna Gehra Ho Allah Allah Mola Mola Wahan Jo Hath Uth.te Hn Kabhi Khali Nahi Aate Zara Si Deer Lagti Magar Wo De Ke Rehta Hai Han Wo De Ke Rehta Hai Kabhi Mayoos Mat Hona Andhera Kitna Gehra Ho

Kabhi Mayoos Lyrics In Urdu

(کبھی مایوس) کبھی مایوس مت ہونا “کبھی مایوس مت ہونا اندھیرا کتنا بھی گہرا ہو ,سحر کی راہ میں حائل کبھی بھی ہو نہیں سکتا سویرا ہو کہ رہتا ہے کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا امیدوں کے سمندر میں طلاتم آتے رہتے ہیں سفینے ڈوبتے بھی ہیں سفر لیکن نہیں رکتا مسافر ڈوب جاتے ہیں مگر مانجھی نہیں تھکتا سفر طے ہو کر رہتا ہے کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا” خدا حاضر بھی ناظر بھی وہی حال سے واقف وہی سلوک اندر بھی مصیبت کے اندھیروں میں مگر وہ دے کہ رہتا کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا”””” تمھارے دل کی ٹھیسوں کو یونہی اٹھنے نہیں دے گا تمنا کردیا عاشق کبھی بجھنے نہیں دے گا کبھی تم مانگ کر دیکھوں تمہاری آنکھ کے آنسو کبھی گرنے نہیں دیگا تمہاری آس کا گاگر کبھی گرنے نہیں دے گا ہوا کتنی مخالف ہو تمہیں مٹنے نہیں دے گا کبھی مایوس نہ ہونا کبھی مایوس نہ ہونا وہاں انصاف کی چکی ذرا دھیرے سے چلتی ہے مگر چکی کے پاٹوں میں بہت تعریف کرتا ہے تمھارے ایک کا بدلہ وہاں ستر سے زائدہ ہے نیت تلتی ہے پلڑوں میں عمل ناپے نہیں جاتے وہاں جو ہاتھ اٹھتے ہیں وہ خالی نہیں جاتے ذرا سی دیر لگتی ہے کبھی وہ آگ کا دریا کبھی روکنے نہیں دے گا کبھی مایوس نہ ہونا کبھی مایوس نہ ہونا””” دریدہ دامنوں کو وہ رفو کرتا ہے رحمت سے اگر کشکول ٹوٹا ہو تو وہ بھرتا ہے نعمت سے کبھی ایوب کی خاطر زمین چشمہ اگلتی ہے کبھی یونس کے ہونٹوں پر اگر فریاد اٹھتی ہے کبھی بنجر زمین میں کدو کی بیل اگتی ہے توسایہ بھی ہے پانی بھی علاج لاتوانی بھی کبھی مایوس مت ہونا کبھی مایوس مت ہونا”