Lashay Pay Naujawan Kay Lyrics In Urdu

لاش اکبر کی جو مقتل سے اُٹھا لائے حسینؑ ایک کہرام تھا خیمے میں جو مولا نے کہا لاشے پہ نوجواں کے چادر اُڑھاؤ زینب اکبر کا زخمی سینا ماں سے چُھپاؤ زینب بینائی بھی نہیں ہے خط کسطرح پڑھوں گا میں اُس سے کیا کہوں گا قاصد ہے آنے والا اس کو جگاؤ زینب بھائی کا غم اٹھانا آساں نہیں ہے بی بی جی بھر کے رو لے وہ بھی خیمے میں نوجواں کی بہنیں بلاؤ زینب کر لو بہن تصور ارمان کچھ تو نکلیں ہم سہرا پڑھ رہے ہیں تم اپنے نوجواں کو دولہا بناؤ زینب کُرتا لہو میں تر ہے مل جائے گا کفن بھی خواہش بھی ہوگی پوری اکبر کی شادی والی پوشاک لاؤ زینب شاید اسی طرح سے دل کو قرار آئے بینائی لوٹ جائے آنکھوں سے نوجواں کا کُرتا لگاؤ زینب مجھ سے زیادہ تم سے نزدیک یہ رہا ہے تم کو تو سب پتہ ہے اکبر کے بچپنے کی باتیں سناؤ زینب لیلٰی کا حال عجب ہے جب سے خبر ہے آئی دیتا نہیں دکھائی بازو پکڑ کے ماں کا لاشے پہ لاؤ زینب لاشہ لیئے تکلم خیمے سے شہہ جو نکلے رو کر بہن سے بولے رخصت یہیں سے کردو باہر نہ آؤ زینب