نوحہ نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے سجدہ میں تیرے شیر نے تلوار کھائی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے اللہ سے یہ کہتی تھیں جنّت میں فاطمہ س بچّے میرے یتیم ہوئے خالق دہائی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے بولی حسنؑ حسینؑ سے زینبؑ جگر فگار سنتی ہوں میرے بابا نے تلوار کھایئ ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے آتا نہیں ہے بیٹیوں کو موت کا یقیں زینبؑ پکارتی ہے کہ کیا نیند آئی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے عبّاس کا تڑپنا نہ زینبؑ سے پوچھیئے کہتا ہے بچپنا یہی پہلی جدائی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے اکیسویں کو اُٹھ گیا دنیا کا بادشاہ میّت حسن حسین نے رو کر اٹھائی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے افسوس ابن ملجمِ ملعوں کی تیغ نے سبطین کو ملال کی صورت دکھائی ہے نالہ ہے جبرئیل کا خالق دہائی ہے